نعت شریف
نعت شریف کھجوروں کے چھپر کے حجرے کا باسی چٹائی پہ راتیں بسر کرنے والا وہ ایک رحمت دو جہاں اور پھر بھی سدا نان جو پہ گزر کرنے والا ذلالت زدہ نوع انسان کے غم میں مصلے کو اشکوں سے تر کرنے والا خدا کے گنہگار بندوں کی خاطر دعاؤں میں رو رو سحر کرنے والا مواخات کی بزم آراستہ ہے وہ دیکھو مہاجر وہ انصار دیکھو ہر ایک نے ہر اک چیز تقسیم کر دی محبت وہ دیکھو وہ ایثار دیکھو رہا کار زار حنین و احد میں کھڑا استقامت کی دیوار بن کر پڑا حق پہ جب بھی کٹھن وقت کوئی وہ نکلا عساکر کا سالار بن کر زمانے کی محفل کو جس نے سنوارا اسے حق نے محبوب کہہ کر پکارا ہزاروں سلام اس مقدس نبی پر تھا ٹوٹے دلوں کا مہرباں سہارا از قلم: حماد احمد صدیقی پورنوی